Rumored Buzz on urdupoetry,danikibatain,allamaiqbalpoetry,ishqpoetry,

Allama Iqbal is among the finest poets of urdu and countrywide poet of Pakistan. we provide the very best collection of Allama Iqbal Poetry on all topics like youth, islam, inspirational poetry and brief poems. His poetry is translated into quite a few languages all around the earth.

عظیم اردو شاعر، 'سارے جہاں سے اچھا...' اور 'لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری' جیسے شہرہ آفاق ترانے کے خالق

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں ..

سرشکِ چشمِ مُسلم میں ہے نیساں کا اثر پیدا سرشکِ چشمِ مُسلم میں ہے نیساں کا اثر پیدا

it absolutely was he who 1st described the two-country concept. It was he who, for The 1st time in centuries, desired and gave hope on the Muslims on the subcontinent to have a individual and independent region of their very own.

And from here began the journey that designed him from Muhammad Iqbal to Allama Iqbal. Iqbal's portrayal narrated the glory of Islamic civilization, which is taken into account the source of socio-political liberation and greatness throughout his everyday living.

ظفر اقبال ناصر کاظمی شہزاد احمد فیض احمد فیض عباس تابش امجد اسلام امجد احسان دانش جاوید شاہین نبیل احمد نبیل ساغر صدیقی تمام

The standpoint of The person who depends on religious experience for capturing actuality have to generally stay unique and incommunicable.

دلیلِ صُبحِ روشن ہے ستاروں کی تنک تابی دلیلِ صُبحِ روشن ہے ستاروں کی تنک تابی

دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا رب کیا لطف انجمن کا جب دل ہی بجھ گیا ہو شورش سے بھاگتا ہوں دل ڈھونڈتا ہے میرا ایسا سکوت جس پر تقریر بھی فدا ہو مرتا ہوں خامشی پر یہ آرزو ہے میری دامن میں کوہ کے اک چھوٹا سا جھونپڑا ہو آزاد فکر سے ہوں عزلت میں دن گزاروں دنیا کے غم کا دل سے کانٹا نکل گیا ہو لذت سرود کی ہو چڑیوں کے چہچہوں میں چشمے کی شورشوں میں باجا سا بج رہا ہو گل کی کلی چٹک کر پیغام دے کسی کا ساغر ذرا سا گویا مجھ کو جہاں_نما ہو ہو ہاتھ کا سرہانا سبزے کا ہو بچھونا شرمائے جس click here سے جلوت خلوت میں وہ ادا ہو مانوس اس قدر ہو صورت سے میری بلبل ننھے سے دل میں اس کے کھٹکا نہ کچھ مرا ہو صف باندھے دونوں جانب بوٹے ہرے ہرے ہوں ندی کا صاف پانی تصویر لے رہا ہو ہو دل_فریب ایسا کوہسار کا نظارہ پانی بھی موج بن کر اٹھ اٹھ کے دیکھتا ہو آغوش میں زمیں کی سویا ہوا ہو سبزہ پھر پھر کے جھاڑیوں میں پانی چمک رہا ہو پانی کو چھو رہی ہو جھک جھک کے گل کی ٹہنی جیسے حسین کوئی آئینہ دیکھتا ہو مہندی لگائے سورج جب شام کی دلہن کو سرخی لیے سنہری ہر پھول کی قبا ہو راتوں کو چلنے والے رہ جائیں تھک کے جس دم امید ان کی میرا ٹوٹا ہوا دیا ہو بجلی چمک کے ان کو کٹیا مری دکھا دے جب آسماں پہ ہر سو بادل گھرا ہوا ہو پچھلے پہر کی کوئل وہ صبح کی موذن میں اس کا ہم_نوا ہوں وہ میری ہم_نوا ہو کانوں پہ ہو نہ میرے دیر و حرم کا احساں روزن ہی جھونپڑی کا مجھ کو سحر_نما ہو پھولوں کو آئے جس دم شبنم وضو کرانے رونا مرا وضو ہو نالہ مری دعا ہو اس خامشی میں جائیں اتنے بلند نالے تاروں کے قافلے کو میری صدا درا ہو ہر دردمند دل کو رونا مرا رلا دے بے_ہوش جو پڑے ہیں شاید انہیں جگا دے

میں اس کا بندہ بنوں گا جس کو خدا کے بندوں سے پیار ہوگا.. عاقب عرفان

تم تو بَر سَرِ پَیکار رہتے تھے تم تو بَر سَرِ پَیکار رہتے تھے

ترے آزاد بندوں کی نہ یہ دنیا نہ وہ دنیا یہاں مرنے کی پابندی وہاں جینے کی پابندی

In his poetry, Iqbal concentrates on providing the concept of the pure, spiritual concentrate on Islam. Iqbal often described the Ummah and condemned the political, social, and ethnic divisions within and between Muslim nations.

انصاف ایک بیکراں خزانہ ہے۔ لیکن ہمیں اسے رحم کے چور سے محفوظ رکھنا چاہیے۔

He forced them to check tough, never surrender and check out tougher to obtain The larger aim. Don’t stop for that meager goals in everyday life. launch your intellect with the chains of fear, barriers, and slavery. Only by doing this, teenagers can finally turn out to be leaders in the nation. The character of Iqbal was revolutionized.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *